حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی/مجتمع علماء و خطباء ممبئی ہندوستان نے ایک اعلامیہ میں کہا کہ خداوند عالم کا فرمان ہے کہ تفرقہ نہ کرو لہٰذا ہر وہ بیان جو مسلمانوں میں تفرقہ ایجاد کرے اور مسلمانوں میں نفرت کے اضافہ کا باعث ہو، گناہ ہے۔
مجتہدین تشیع فتویٰ دے چکے ہیں اور کئی بار کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کرنا حرام ہے، تو دوسری طرف اھل تسنن کے علماء بھی اس سلسلہ میں اقدام کر کے اتحاد کی فضا کو مستحکم کرنے میں پیچھے نہیں رہے۔
لیکن جب بات حضرت مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی ہے تو یہ ذات بابرکت بھی ہر دین کے پیروکاروں کے لیے ایک مقدس نام ہے اور ہستی ہے۔ اس لئے کہ تمام عالم بشریت الگ الگ نام سے جس ذات واحد کی منتظر ہے اسی مصلح کو حضرت مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کہتے ہیں۔
لیکن پچھلے دنوں حیدرآباد میں ایک مولانا نما شیخ شکیل احمد نے وسیم ملعون کی آڑ میں عالم انسانیت کی مقدس ترین ہستی حضرت مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی شان میں گستاخی کر کے تمام عالم انسانیت کے قلوب کو جریحهدار کر دیا ہے اور مسلمانوں بالخصوص شیعہ سنی میں تفرقہ انگیزی کرنے کی کوشش کر کے عالمی سطح پر دشمن اسلام، اسرائیل اور ملکی سطح پر آر ایس ایس اور بر سر اقتدار سرکار کی مدد کرنے کی کوشش کر کے گناہ کا ارتکاب کیا ہے۔
اس فرقہ انگریز مولوی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اسے مسجد سے برخواست اور حراست کی مانگ کرتے ہوئے، تمام عالم اسلام و انسانیت سے اس کے خلاف کارروائی ہونے تک پر امن احتجاج کی درخواست و دعوت دیتے ہیں۔
توجہ: کوویڈ کے قوانین و ضوابط کی پابندی ضروری ہے۔